Friday, August 7, 2020

کیا جہادِ کشمیر ۔۔۔ناجائز ہے؟؟
ڈاکٹر نادیہ خان
اس اعتراف کے ساتھ کہ کشمیر کاز کےلئے پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں میں سب سے زیادہ متحرک پارٹی جماعت اسلامی ہے۔ کراچی میں اسکی کل کی ریلی پر حملہ قابل مذمت اور اسکے جاں بحق کارکن کی قربانی لائق تحسین ہے لیکن جماعت کا یہ کہنا ۔۔کشمیر جہاد سے آزاد ہو گا‘ کچھ تفصیل چاہتا ہے۔پہلے یہ دیکھ لیں جہاد کشمیر کیا ہو سکتا ہے؟
٭     یعنی پاکستانی فوج بھارت پر حملہ کردے‘ اسکی فوج کو شکست دیکر سرینگر پر پاکستانی جھنڈا لہرا دے اور وہاں کی پارلیمنٹ میں کشمیر کا پاکستان سے الحاق کا اعلان کروادے۔جذبات اور ایمانی کیفیات اپنی جگہ لیکن بھارتی فوج نے بھی چوڑیاں نہیں پہنیں۔اگر ہم ایٹمی قوت ہیں تو بھارت کے پاس بھی 150 ایٹم بم ہیں۔
٭     جنگی اعتبار سے بھارت ہم سے ڈھائی گُنا برتر ہے۔ہم اگر17 دن کی معاشی قوت رکھتے ہیں تو بھارت اس جنگ کو43 دن تک کھینچ سکتا ہے۔ہم اگر ممبئی یا کلکتہ پر ایٹم بم مارینگے تو کراچی اور ڈھاکہ بھی صفحہ ہستی سے مٹ جائیں گے۔اگر 4 کروڑ افراد مار کر اسی لاکھ کشمیریوں کو بچانا ہے تو اس جہاد پر ضرور سوچیں!
٭     یقینا جماعت اسلامی کے کارکنان مجھے جاہل کافر منافق اور قادیانی کہہ کر غزوہ بدر کا حوالہ دینگے کہ جنگ ایمان کی قوت سے جیتی جاتی ہے ۔ بھائیوں بدر کے موقع پر مسلمان متحد تھے آج حال یہ ہے مفتی تقی عثمانی ۔۔ منور حسن مرحوم کا جنازہ نہیں پڑھاتے کیونکہ انکے خیال میں مولانا مودودی اور انکے پیروکارگمراہ ہیں !
٭      مختلف مسالک کے مسلمان ایک دوسرے کو اپنی مساجد میں داخلے کی اجازت نہیں دیتے۔ایک دوسرے کے کفر کے فتوی عام ہیں اور کچھ دل جلے تو مختلف مسالک میں نکاح کرنے تک سے عاجز ہیں۔اس ماحول میں۔۔۔ متفقہ جہاد کشمیر کیونکر ممکن ہے!
٭      علمی اور تاریخی اعتبار سے۔۔مولانا مودودی جہادِ کشمیر کو ”ناجائز“ سمجھتے تھے۔ اسکی دلیلیں ڈاکٹر اسرار مرحوم کی زبانی یو ٹیوب پر موجود ہیں۔جن دلیلوں کی بنیاد پر اس جہاد کو ناجائز کہا گیا تھا وہ سب بدرجہ اتم آج بھی موجود ہیں۔جب سب کچھ وہی اور ویسا ہی ہے تو یہ جہاد جائز کیسے ہو گیا!



٭     اس جنگ یا جہاد پر دنیا بھی خاموش نہیں بیٹھے گی۔امریکہ و مغربی دنیا کی امداد پر ہم گزر بسر کرتے ہیں وہ ضرور بند ہو گی۔چین بھی ہمیں یہ مشورہ نہیں دیگا۔دیار غیر میں بسنے والے پاکستانی جو زر مبادلہ بھیج کر ملک کی مدد کرتے ہیں وہ بھی عتاب میں آجائیں گے۔ہم سفارت کاری میں بھارت سے بہت پیچھے ہیں۔
٭     مسلم ممالک بالخصوص سعودی عرب بھی ہمارے ساتھ نہیں۔ مصر ایران امارات افغانستان بھارت کے ساتھی ہیں۔او آئی سی ہمیں جھنڈی دکھائی گی۔نیٹو ممالک ہمیں جارح قرار دینگے اور ہم دنیا میں الگ تھلگ ہو کر FATFکی گرے لسٹ سے بلیک لسٹ ہو جائیں گے۔کوئی ہماری مدد کو نہیں آئے گا۔
٭     پہلے ہی ہم پر دہشت گر د پالنے کا لیبل ہے۔ یہ جہاد ہمیں من حیث القوم دنیا بھر میں دہشت گرد کہلوائے گا اور یہی بھارت چاہتا ہے۔یہ تو مستقبل کا نقشہ ہے۔ ذرا ماضی بھی دیکھ لیں۔ہم نے بھارت سے کشمیر پر 4 جنگیں لڑیں۔۔اگر لفظ شکست برا لگتا ہے۔۔تو چاروں گھر پھونک تماشا تھیں۔
٭     ان جنگوں سے کشمیر تو آزاد ہوا نہیں۔۔۔دوقومی نظریہ خلیج بنگال میں ڈوب اورپاکستان ٹوٹ گیا۔آپ لاکھ ممتاز مفتی کی لفاظیوں اور ریٹائرڈ فوجیوں کی کتابوں کو سچ سمجھیں زمینی حقیقت۔۔۔نصف پاکستا ن ہے۔ مطلب ۴ جنگوں سے بھی مسئلہ حل نہیں ہوا اور ہم ہمسائے بدل نہیں سکتے‘ پھر کیا کریں!
٭     کشمیر کی آزادی کے لئے ۔۔ایک مضبوط ‘ توانا اور جمہوری پاکستان بہت ضروری ہے۔کشمیر پر واویلا ضرور کریں عمران خان پر دباو ڈالیں کہ ایک تگڑا وزیرخارجہ متعین کریں‘ عرب ممالک سے تعلقات بنائیں ان پر بھارت کا اثر کم کریں‘ امریکہ برطانیہ فرانس جرمنی کینیڈا برازیل میں سفیروںسے لابیاں متحرک کروائیں۔
٭     آرمی چیف کا کردار محدود کریں خاص کر وہ وزیرخارجہ کا کردار ادا نہ کریں‘ ایک سول و جمہوری پاکستان کا امیج اُبھرنے دیں۔کشمیر میں آئی ایس آئی کا کردار کم سے کم کریں تاکہ صرف بھارت ہی نہیں دنیا بھر کی انٹیلی جینس ایجنسیاں خود صورتحال پتہ کریں اور اپنی حکومتوں کو بتائیں کشمیری عوام اپنی جنگ خودلڑ رہے ہیں۔
٭     آپکو برا لگے یا اچھا۔۔کشمیر کی آزادی کےلئے نواز شریف زرداری  سراج الحق عمران خان فضل الرحمن الطاف حسین۔۔۔جی ہاں الطاف حسین بھی‘ اسفند یار ولی‘ لبرل سیکیولر اور مذہبی طبقات ایک میز پر بیٹھنا لازمی اور جرنیلوں کا انکے متفقہ فیصلوں کو دل سے تسلیم کرنا ضروری ہے۔اگر عمران خان یہ کڑوا گھونٹ لے سکتے ہیں تو ٹھیک ہے ورنہ
٭     انہیں استعفی دیکر نئی حکومت بننے کا موقع دینا چاہیے جسکاآئندہ 3 سالہ ہدف۔۔۔ کشمیر مسئلہ اور معیشت کی بحالی ہو۔